The story of Hazrat Khadija RA

0

حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی زندگی اسلامی تاریخ کی سب سے شاندار اور متاثر کن کہانیوں میں سے ایک ہے۔ آپ نہ صرف دنیا کی سب سے پہلے مسلمان خاتون تھیں بلکہ آپ نے اپنے مال، وقت اور محبت سے رسول اللہ ﷺ کی حمایت کی۔ آپ کی زندگی ہمیں وفاداری، قربانی، اور سچے ایمان کا سبق دیتی ہے۔

حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا قریش کے ایک معزز خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔ آپ کا والد، خویلد بن اسد، قریش کے بڑے تاجروں میں شمار ہوتے تھے اور آپ کا خاندان عزت و وقار میں بلند مقام رکھتا تھا۔ حضرت خدیجہ کی والدہ کا نام فاطمہ تھا، اور آپ کے والد کے انتقال کے بعد آپ نے کاروبار سنبھالنے کی ذمہ داری خود لے لی۔

حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی ذاتی حیثیت نہ صرف مالدار تھی بلکہ آپ کی شخصیت میں بھی بے شمار خوبیاں تھیں، جیسے ذہانت، حسن اخلاق اور عظمت۔ آپ نہ صرف ایک کامیاب تاجرہ تھیں، بلکہ آپ کی سادگی اور حسنِ اخلاق کی بدولت پورے قریش میں آپ کی عزت کی جاتی تھی۔

حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا کاروبار وسیع تھا اور آپ ایک کامیاب تاجرہ تھیں۔ ایک دن آپ نے اپنے قاصد، مکہ کے مشہور تاجر، ابو طالب کو رسول اللہ ﷺ کے بارے میں سنا اور ان سے درخواست کی کہ آپ ﷺ کو اپنے تجارتی سامان کے کاروبار کے لیے منتخب کریں۔ حضرت خدیجہ نے رسول اللہ ﷺ کی دیانت داری اور سچائی کے بارے میں مشہور ہوچکی تھی۔ آپ ﷺ نے حضرت خدیجہ کا سامان شام لے جانے کے لیے قبول کیا اور راستے میں آپ ﷺ کی دیانت داری اور ایمانداری نے حضرت خدیجہ کو بے حد متاثر کیا۔

حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی تجارت سے حاصل ہونے والے منافع پر آپ نے رسول اللہ ﷺ سے ملاقات کی اور انہیں اپنی خدمات پیش کی۔ یہ وہ وقت تھا جب حضرت خدیجہ نے آپ ﷺ کو اپنا شریکِ حیات بنانے کا ارادہ کیا، اور ان کی ہمت اور ایمان کی بدولت رسول اللہ ﷺ نے انہیں قبول کیا۔

حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نہ صرف پہلی مسلمان خاتون تھیں، بلکہ آپ نے اپنی تمام دولت اور وسائل اسلام کی راہ میں خرچ کر دیے۔ جب حضرت محمد ﷺ پر پہلی وحی نازل ہوئی اور آپ ﷺ کو اسلام کی دعوت دینے کا آغاز کیا، حضرت خدیجہ نے آپ ﷺ کو دل و جان سے تسلیم کیا اور آپ کی حمایت کی۔ آپ نے رسول اللہ ﷺ کے مشن کی کامیابی کے لیے اپنی تمام چیزیں قربان کر دیں۔

آپ ﷺ کے ساتھ اس مشن میں آپ کی حمایت اور وفاداری کا یہ عالم تھا کہ آپ نے اپنے خاندان اور دولت کی قربانی دے کر اسلام کی ترقی میں بھرپور حصہ ڈالا۔ جب مکہ میں مسلمانوں پر ظلم و ستم بڑھا، حضرت خدیجہ نے آپ ﷺ کا بھرپور ساتھ دیا، یہاں تک کہ آپ ﷺ کی حمایت میں آپ نے اپنا تمام مال خرچ کر دیا۔

حضرت خدیجہ کا کردار نہ صرف ایک محبت کرنے والی بیوی کا تھا، بلکہ آپ نے اسلام کی ابتدائی کامیابیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ آپ نے ہر قدم پر رسول اللہ ﷺ کا ساتھ دیا، آپ ﷺ کے مشن کی کامیابی کے لیے ہر قربانی دی، اور ہر لمحہ آپ کے ساتھ رہی۔

آپ کی وفات کے بعد، رسول اللہ ﷺ نے حضرت خدیجہ کو بے حد یاد کیا اور انہیں "خدیجہُ الکبریٰ" یعنی "عظیم خدیجہ" کے لقب سے یاد کیا۔ آپ کی وفات کے بعد، آپ ﷺ نے فرمایا:
"خدیجہ نے میری سچائی اور پیغام کی تصدیق کی، اور جب لوگ مجھ سے منحرف ہوئے تو اس نے مجھے تسلی دی۔"

ححضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی کہانی ہمیں بے شمار اہم سبق دیتی ہے:

حضرت خدیجہ نے اپنے ایمان کی پختگی اور قربانی سے دنیا کو یہ سبق دیا کہ اللہ کی رضا کے لیے ہر چیز قربان کی جا سکتی ہے۔

حضرت خدیجہ نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اپنی وفاداری اور محبت سے ہمیں یہ سکھایا کہ سچی محبت قربانی کا نام ہے۔

حضرت خدیجہ نے اپنی دولت اور حیثیت کا استعمال مسلمانوں کی حمایت میں کیا، جو ہمیں بتاتا ہے کہ عزت اور کامیابی صرف مادی چیزوں سے نہیں، بلکہ انسان کے کردار اور نیک نیتی سے آتی ہے۔

حضرت خدیجہ نے اپنے کاروبار کی کامیابی اور معاملات میں دیانتداری کا مظاہرہ کیا، جس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ایمانداری اور محنت سے ہر میدان میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی زندگی ایک عظیم مثال ہے، جو ہمیں ایمان، وفاداری اور قربانی کا حقیقی مفہوم سکھاتی ہے۔


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !