Sachi Tawba Qatil ke liye Jannat ka Darwaza

0
This story shows the mercy of Allah and the power of true repentance. It is the story of a man who was extremely sinful, but his true repentance made him worthy of heaven. Centuries ago, there was a man who was living his life in sins

یہ کہانی اللہ کی رحمت اور سچی توبہ کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ ایک ایسے شخص کی داستان ہے جو انتہائی گناہگار تھا، لیکن اس کی سچی توبہ نے اسے جنت کا حق دار بنا دیا۔صدیوں پہلے کا واقعہ ہے کہ ایک شخص تھا جو اپنی زندگی گناہوں میں گزار رہا تھا۔ اس کے دل میں خوفِ خدا ختم ہو چکا تھا اور وہ مسلسل برائی کی راہ پر چل رہا تھا۔ وہ اتنا ظالم اور بے رحم تھا کہ اس نے 99 بے گناہ لوگوں کو قتل کر دیا تھا۔لیکن پھر، ایک دن، اس کے دل میں خیال آیا، "کیا واقعی میرے لیے کوئی معافی نہیں؟ کیا اللہ مجھے معاف کر سکتا ہے

اس خیال نے اسے بے چین کر دیا۔ وہ سوچنے لگا کہ اگر واقعی میرے لیے کوئی راستہ نہیں، تو میری زندگی کا مطلب کیا ہےاس بے چین قاتل نے لوگوں سے پوچھا، "کیا کوئی ایسا عالم ہے جو مجھے بتا سکے کہ میرے گناہ معاف ہو سکتے ہیں یا نہیں؟"

لوگوں نے اسے ایک مشہور عبادت گزار کے پاس بھیج دیا۔ جب وہ اس عبادت گزار کے پاس پہنچا، تو اس نے سوال کیا،"میں نے 99 لوگوں کو قتل کیا ہے، کیا میرے لیے توبہ کی کوئی گنجائش ہے؟"عبادت گزار نے غصے سے کہا، "نہیں! تم نے اتنا بڑا گناہ کیا ہے کہ تمہارے لیے کوئی معافی نہیںیہ سن کر قاتل کو غصہ آ گیا۔ وہ پہلے ہی مایوسی میں تھا، اور جب اسے یہ جواب ملا، تو اس نے اسی عالم کو بھی قتل کر دیا۔ اب اس کے قتل کیے گئے لوگوں کی تعداد 100 ہو چکی تھی۔

لیکن پھر بھی، اس کے دل میں بے چینی تھی۔ وہ جاننا چاہتا تھا کہ کیا واقعی اس کے لیے کوئی راستہ نہیں بچا؟چند دن بعد، اس نے پھر کسی سے پوچھا، "کیا کوئی ایسا عالم ہے جو مجھے بتا سکے کہ اللہ مجھے معاف کر سکتا ہے؟"اس بار لوگوں نے اسے ایک دانا اور نیک عالم کے پاس بھیجا۔ جب وہ ان کے پاس پہنچا، تو اس نے وہی سوال دہرایا:"میں نے 100 لوگوں کو قتل کیا ہے، کیا میرے لیے معافی ممکن ہے؟"

عالم نے شفقت سے مسکرا کر کہا،"ہاں، اللہ کی رحمت ہر چیز سے بڑی ہے۔ تمہاری توبہ قبول ہو سکتی ہے، لیکن اس کے لیے تمہیں اپنی زندگی بدلنی ہوگی۔"قاتل حیران رہ گیا۔ اس نے پوچھا، "مجھے کیا کرنا ہوگا؟"عالم نے جواب دیا، "یہ جگہ تمہارے لیے اچھی نہیں ہے۔ یہاں لوگ برائی میں ملوث ہیں، اور تم دوبارہ گناہ کی طرف مائل ہو سکتے ہو۔ تمہیں نیک لوگوں کے علاقے میں جانا ہوگا، جہاں تمہیں اچھے دوست اور اچھی صحبت ملے گی۔ وہاں جا کر سچے دل سے توبہ کرو، اللہ تمہیں معاف کر دے گا۔"

یہ سن کر قاتل کو امید کی ایک نئی کرن نظر آئی۔ وہ فوراً اس نیک علاقے کی طرف نکل پڑا، جہاں اسے ایک نئی زندگی شروع کرنی تھی۔

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ

اللہ کی رحمت ہر گناہ سے بڑی ہے۔ اگر انسان سچے دل سے توبہ کر لے، تو کوئی بھی گناہ ایسا نہیں جو معاف نہ ہو سکے۔
اچھی صحبت زندگی بدل دیتی ہے۔ اگر ہم برے لوگوں کے ساتھ رہیں گے، تو ہمیں گناہ کی طرف لے جائیں گے، لیکن اگر ہم نیک لوگوں کے قریب ہوں گے، تو وہ ہمیں نیکی کی راہ دکھائیں گے۔
سچی نیت کا اجر ملتا ہے۔ قاتل اپنی منزل پر نہیں پہنچ سکا تھا، لیکن اس کی نیت سچی تھی، اس لیے اللہ نے اسے بخش دیا۔

اللہ اپنے بندوں سے 70 ماؤں سے زیادہ محبت کرتا ہے، وہ توبہ کرنے والوں کو کبھی رد نہیں کرتا!"

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !