A Story of Hidden Genius and True Insight

0

A Story of Hidden Genius and True Insight

زمانہ قدیم میں ایک بادشاہ تھا جو اپنی رعایا کا بہت خیال رکھتا تھا۔ وہ نہ صرف نیک دل تھا بلکہ اپنے ملک کی فلاح کے لیے ہمیشہ سوچتا رہتا تھا۔ مگر اس میں ایک کمی تھی، وہ زیادہ عقل مند نہیں تھا اور ہمیشہ یہ چاہتا تھا کہ اس کی سلطنت کی تقدیر بدل جائے۔ وہ چاہتا تھا کہ اس کے مشیر اس کے فیصلوں میں اس کی رہنمائی کریں، مگر جو لوگ اس کے دربار میں تھے، ان کے مشورے ہمیشہ ایک جیسے اور بے اثر لگتے تھے۔ اس لیے وہ ہمیشہ نئے، بہتر مشیر کی تلاش میں رہتا تھا۔

ایک دن بادشاہ نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے درباریوں کے ساتھ جنگل میں سیر کے لیے جائے گا تاکہ وہ وہاں کسی اہم بات کا انکشاف کر سکے۔ جنگل میں خوب وقت گزارنے کے بعد، جب بادشاہ واپسی کے لیے تیار ہو رہا تھا، اس کی نظر ایک عجیب منظر پر پڑی۔ ایک شخص جو بظاہر پاگل لگ رہا تھا، ایک درخت کے نیچے بیٹھا ہوا تھا اور خود سے باتیں کر رہا تھا۔ بادشاہ کی دلچسپی فوراً اس شخص میں جاگ اٹھی۔ اس نے سوچا، "یہ شخص شاید غیر معمولی ذہانت کا مالک ہو، جسے کوئی سمجھ نہیں پا رہا۔"

بادشاہ اپنے درباریوں کے ساتھ اس شخص کے قریب پہنچا اور نرمی سے اس سے بات کرنے کی کوشش کی۔ بادشاہ نے اس سے پوچھا، "اے نوجوان، تم کیا پاگل ہو جو خود سے باتیں کر رہے ہو؟"

وہ شخص مسکرایا اور جواب دیا، "پاگل تو تم ہو، اور تمہاری پوری رعایا بھی۔ میں تو بالکل ٹھیک ہوں۔ میں یہاں اس جنگل کو کاٹ کر ایک عظیم محل بنانا چاہتا ہوں، اور ان محلوں کا بادشاہ بننا چاہتا ہوں۔"

یہ سن کر بادشاہ اور اس کے درباریوں کے ہوش اُڑ گئے۔ اس شخص کی بات میں ایک عجیب اعتماد تھا، جو کسی عام پاگل کی بات نہیں لگ رہی تھی۔ بادشاہ نے اس شخص کی باتوں کو غور سے سنا اور اس کے بعد درباریوں سے مشورہ کیا۔ درباریوں میں سے کسی نے کہا، "یہ شخص پاگل ہے، اس سے کچھ بھی فائدہ نہیں ہو سکتا۔"

ایک درباری نے کہا، "ہو سکتا ہے کہ اس میں کچھ غیر معمولی صلاحیت ہو۔"

لیکن دوسرے درباریوں کے دل میں لالچ نے سر اُٹھا لیا۔ وہ سوچنے لگے کہ اگر یہ شخص بادشاہ کا مشیر بن گیا، تو ان کی اہمیت کم ہو جائے گی۔ وہ آپس میں سرگوشیوں میں باتیں کرنے لگے کہ اس شخص کو دربار میں کیسے رکھا جائے تاکہ اس کی بڑھتی ہوئی اہمیت سے بچا جا سکے۔

آخرکار، بادشاہ نے فیصلہ کیا کہ اس شخص کو اپنے ساتھ لے جائے گا، تاکہ اگر یہ واقعی عقل مند نکلا تو اس سے فائدہ اُٹھایا جا سکے، اور اگر یہ پاگل نکلا تو پھر اسے چھوڑ دیا جائے گا۔ بادشاہ نے اسے ساتھ چلنے کے لیے راضی کیا۔

بادشاہ اور اس کے درباریوں کے ساتھ وہ شخص محل پہنچا۔ کچھ دنوں بعد، بادشاہ نے اس سے مختلف مشورے مانگے۔ وہ شخص جو بظاہر پاگل تھا، اس نے کچھ ایسے مشورے دیے جو بادشاہ نے کبھی نہیں سنے تھے۔ اس کی باتوں میں ایک غیر معمولی بصیرت تھی جو بادشاہ کو اس کے درباریوں سے کہیں زیادہ مفید محسوس ہوئی۔ وہ پاگل شخص بادشاہ کا بہترین مشیر ثابت ہوا۔

یہ کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ بعض اوقات جو ہمیں نظر آتا ہے وہ حقیقت نہیں ہوتا، اور جو ہم نے بے وقعت سمجھا ہو، وہ دراصل ہماری تقدیر بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہو سکتا ہے۔ کسی کو اس کی حالت کے مطابق نہیں پرکھنا چاہیے، بلکہ اس کی حقیقت کو سمجھنا چاہیے۔


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !