حضرت مریم علیہ السلام کی زندگی ایک معجزہ اور ایمان کی پائیداری کی عظیم مثال ہے۔ آپ کا ذکر قرآن مجید میں انتہائی عزت و احترام کے ساتھ کیا گیا ہے اور آپ کو تمام عورتوں کی سردار قرار دیا گیا ہے، جیسا کہ اللہ نے فرمایا:
اور جب فرشتوں نے مریم سے کہا: 'اللہ تمہیں اپنی طرف سے ایک کلمہ کی خوشخبری دیتا ہے جس کا نام مسیح عیسیٰ بن مریم ہے۔' (آل عمران، 3:45)
حضرت مریم علیہ السلام کی والدہ، حضرت آمنہ نے اللہ کے راستے میں اپنی بیٹی کو وقف کیا تھا اور اللہ کی رضا کی خاطر ان کا دل بڑا نرم تھا۔ حضرت آمنہ نے اللہ سے دعا کی کہ "اے اللہ! جو کچھ میرے پیٹ میں ہے، میں اسے تیرے نام وقف کرتی ہوں۔" اللہ نے ان کی دعا قبول کی اور حضرت مریم علیہ السلام کی پیدائش کے ساتھ ایک نئی مثال قائم کی۔
حضرت مریم علیہ السلام کی پرورش حضرت زکریا علیہ السلام نے کی، اور آپ کا مقام بلند تھا۔ آپ کی عبادت، تقویٰ، اور سچائی کی گواہی قرآن مجید میں بھی دی گئی ہے۔ اللہ نے حضرت مریم علیہ السلام کو خاص طور پر فضل و کرم سے نوازا تھا۔ آپ کو بچپن ہی سے ایک معجزاتی طور پر کھانے کی نعمتیں ملتی رہیں جو کہ اللہ کی طرف سے ایک علامت تھی کہ آپ کی تقدیر بہت عظیم ہے۔ ان کھانوں میں پھل اور غذا تھی جو موسمی نہیں ہوتے تھے، بلکہ اللہ کی جانب سے ایک خاص بخشش تھی۔
حضرت مریم علیہ السلام کی زندگی میں سب سے بڑی آزمائش اُس وقت آئی جب اللہ نے انہیں بغیر کسی مرد کے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت کا حکم دیا۔ یہ ایک عظیم معجزہ تھا جو اللہ کی بے پناہ قدرت کو ظاہر کرتا ہے۔ حضرت مریم علیہ السلام پر اس وقت سخت حالات آئے، کیونکہ معاشرتی روایات کے مطابق ایسی کوئی بات ناقابل قبول تھی۔ لوگ ان پر بہت سے الزامات لگانے لگے، اور ان کی بے گناہی پر شک کرنے لگے۔ لیکن حضرت مریم علیہ السلام نے اس ساری صورت حال پر کوئی جواب نہیں دیا، بلکہ اللہ کی رضا پر ایمان رکھا اور سکون کے ساتھ اس آزمائش کا سامنا کیا۔
جب حضرت مریم علیہ السلام کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کے بعد اس بات کا سامنا ہوا کہ لوگ انہیں اور ان کے بچے کو بدنام کرنے کی کوشش کریں گے، تو اللہ کی طرف سے انہیں سکون اور صبر عطا کیا گیا۔ حضرت مریم علیہ السلام نے اس وقت فرمایا: "اگر اللہ کی رضا ہو، تو میں اس آزمائش کو خوشی کے ساتھ قبول کرتی ہوں۔
اللہ نے حضرت مریم علیہ السلام کی زندگی کو اس طرح منور کیا کہ وہ ایک عظیم عورت کے طور پر یاد رکھی گئیں۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت اور ان کی تعلیمات نے دنیا کو نیا پیغام دیا۔ حضرت مریم علیہ السلام کا کردار اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ اللہ کی تقدیر کے سامنے ہر انسان کو سر تسلیم خم کرنا چاہیے۔ اللہ کے راستے پر چلنا اور اس کی رضا کے لیے اپنی زندگی گزارنا ہی انسان کی اصل کامیابی ہے۔
حضرت مریم علیہ السلام کا زندگی بھر کا عزم اور ایمان ہمیں یہ سکھاتے ہیں کہ چاہے دنیا ہمیں کیا کہے، ہم اگر اللہ کے راستے پر چلیں، تو اللہ ہمیں کبھی بھی بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا۔ ان کی کہانی نہ صرف عورتوں کے لیے بلکہ تمام انسانوں کے لیے ایک درس ہے کہ ایمان، صبر، اور اللہ کی رضا کے ساتھ زندگی گزارنا ہی کامیابی ہے۔
حضرت مریم علیہ السلام کا یہ عظیم مقام ہر مسلمان کے دل میں ایک خاص جگہ رکھتا ہے۔ ان کی سادگی، ایمان، اور اللہ کی رضا کے لیے قربانیوں کا تذکرہ ہمیشہ زندہ رہے گا۔ ان کی زندگی ہمیں یہ بھی سکھاتی ہے کہ اللہ کی مدد ہمیشہ اس کے راستے پر چلنے والوں کے ساتھ ہوتی ہے، اور اگر انسان اللہ کی رضا کے لیے اپنی تمام تر کوششیں صرف کرے تو وہ کبھی ناکام نہیں ہوتا۔
.png)
.png)