The Boy and the King A Story of Faith and Sacrifice

0
The Boy and the King A Story of Faith and Sacrifice

یہ کہانی ایک ایمان والے لڑکے کی ہے جس نے اللہ کی راہ میں قربانی دے کر اپنے ایمان کی طاقت کو ثابت کیا۔ اس کہانی کا ذکر مشہور حدیث میں آیا ہے اور یہ ایمان، صبر اور اللہ کی مدد پر یقین کا بہترین نمونہ ہے۔

ظالم بادشاہ اور جادوگر

ایک ظالم بادشاہ تھا جو اپنی رعایا سے زبردستی اپنی خدائی کا اقرار کرواتا تھا۔ وہ چاہتا تھا کہ سب لوگ اس کی پرستش کریں اور اس کے حکم کو آخری سچائی مانیں۔ اس کے دربار میں ایک جادوگر تھا جو لوگوں کو دھوکہ دینے اور بادشاہ کی طاقت کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا تھا۔ جب جادوگر بوڑھا ہوا تو اس نے بادشاہ سے کہا:

"مجھے ایک ہونہار لڑکا دو جسے میں اپنے جادو کے فن میں مہارت دے سکوں تاکہ میرے بعد وہ تمہاری بادشاہت کو مستحکم رکھ سکے۔"

بادشاہ نے ایک ذہین لڑکے کو منتخب کر کے جادوگر کے سپرد کر دیا تاکہ وہ اس سے جادو سیکھے۔

راستے میں ایک نیک بزرگ

لڑکا روزانہ جادوگر کے پاس سیکھنے جاتا تھا۔ راستے میں اس کی ملاقات ایک نیک بزرگ سے ہوئی جو اللہ کی توحید کا پیغام دیتے تھے۔ لڑکے نے ان کی باتیں سننا شروع کیں اور ان کی تعلیمات سے متاثر ہوا۔ آہستہ آہستہ اس کا دل اللہ کے ایمان کی روشنی سے منور ہو گیا۔

وہ روزانہ جادوگر کے پاس جانے سے پہلے بزرگ کے پاس جاتا اور ان سے حق اور سچائی کی باتیں سیکھتا۔ وہ سمجھ گیا کہ جادو محض دھوکہ ہے جبکہ اللہ کی قدرت حقیقی اور اٹل ہے۔

لڑکے کی آزمائش اور کرامت

ایک دن لڑکے نے دعا کی کہ اللہ اسے حق اور باطل کے درمیان فرق دکھائے۔ جلد ہی اللہ نے اسے ایک نشانی عطا کی۔ راستے میں ایک بڑا درندہ لوگوں کے راستے میں رکاوٹ بنا ہوا تھا۔ لڑکے نے دعا کی:

"اے اللہ! اگر بزرگ کا دین سچا ہے تو اس درندے کو مارنے کے لیے مجھے طاقت عطا کر۔"

پھر اس نے ایک پتھر اٹھایا اور درندے کو مارا۔ درندہ مر گیا، اور لوگوں کا راستہ صاف ہو گیا۔ یہ کرامت دیکھ کر لڑکے کو یقین ہو گیا کہ بزرگ کا دین سچا ہے۔

بادشاہ کو لڑکے کی حقیقت کا علم ہو گیا

لڑکے کی شہرت پھیل گئی۔ وہ بیماروں کو اللہ کے حکم سے شفا دیتا، اندھوں کی بینائی بحال کرتا اور لوگوں کو اللہ کی راہ دکھاتا۔ جب بادشاہ کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے لڑکے کو گرفتار کر لیا اور اسے حکم دیا کہ وہ اپنے دین سے واپس آ جائے، لیکن لڑکے نے انکار کر دیا۔

بادشاہ نے بزرگ کو بھی گرفتار کر کے قتل کر دیا، مگر لڑکا اپنے ایمان پر ڈٹا رہا۔ بادشاہ نے اسے مختلف طریقوں سے قتل کروانے کی کوشش کی، لیکن ہر بار اللہ کی قدرت سے وہ بچ جاتا۔

لڑکے کی عظیم قربانی

آخر میں لڑکے نے بادشاہ سے کہا:

"اگر تم واقعی مجھے قتل کرنا چاہتے ہو تو سب لوگوں کو جمع کرو، پھر میرا نام لے کر اللہ کے نام سے تیر چلاؤ، تب ہی میں مر جاؤں گا۔"

بادشاہ نے ایسا ہی کیا۔ اس نے سب کو جمع کر کے کہا:

"میں اس لڑکے کو اپنے ہاتھوں سے قتل کروں گا۔"

پھر اس نے اللہ کے نام سے تیر چلایا، اور لڑکا شہید ہو گیا۔ مگر اس کی قربانی رائیگاں نہیں گئی۔ جیسے ہی لوگوں نے یہ منظر دیکھا، وہ چیخ اٹھے:

"ہم سب اس لڑکے کے رب پر ایمان لاتے ہیں!"

بادشاہ کی ناکامی اور اللہ کی مدد

بادشاہ خوفزدہ ہو گیا کہ پورے شہر کے لوگ اللہ پر ایمان لے آئے ہیں۔ اس نے لوگوں کو آگ میں ڈالنے کا حکم دیا، لیکن لوگ اپنے ایمان سے پیچھے نہیں ہٹے۔ اللہ نے ان کی قربانی کو قبول کیا، اور ان کی سچائی ہمیشہ کے لیے تاریخ میں محفوظ ہو گئی۔

سبق اور پیغام

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ ایمان کی راہ میں آزمائشیں آتی ہیں، لیکن جو اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں وہ کبھی ناکام نہیں ہوتے۔ ظالم بادشاہ کی طاقت وقتی تھی، مگر لڑکے کی قربانی ہمیشہ کے لیے امر ہو گئی۔

یہی حقیقی کامیابی ہے – اللہ کے دین پر ثابت قدم رہنا اور حق کی راہ میں ہر قربانی کے لیے تیار رہنا۔


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !