Raj Journey From Village Dreams to Success

0

Raj Journey From Village Dreams to Success

کیا کبھی آپ کو کسی نے کہا ہے کہ آپ کے خواب بہت بڑے ہیں؟ یا یہ کہ آپ کی خواہشات آپ کی حقیقت سے میل نہیں کھاتیں؟ اگر میں آپ کو ایک ایسی کہانی سناؤں جس میں کسی نے یہ ثابت کر دیا کہ بڑا سوچنا صرف ایک خیالی پلاؤ نہیں بلکہ یہ عظمت حاصل کرنے کا واحد راستہ ہے؟

یہ کہانی ہے راج کی، جو ایک چھوٹے سے گاؤں کا خواب دیکھنے والا لڑکا تھا اور جس نے بڑا سوچ کر اپنی زندگی بدل دی۔

بچپن کے خواب اور پہلا سبق

راج شمالی بھارت کے سرسبز پہاڑوں کے درمیان ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوا تھا۔ یہ گاؤں خوبصورت تھا، لیکن مواقع کی شدید کمی تھی۔ یہاں کے لوگ عام زندگی گزارتے، کھیتی یا چھوٹے کاروبار سے مطمئن رہتے، مگر راج کچھ اور تھا۔

بچپن سے ہی اس میں ایک بے چین روح تھی۔ جب باقی بچے کھیل کود میں مصروف ہوتے، راج ایک پرانے برگد کے درخت کے نیچے بیٹھ کر اپنے خیالات میں گم رہتا۔ وہ خود کو بڑے شہروں میں کامیابی کی بلندیوں پر دیکھتا۔ وہ بڑے بڑے کاروبار کا مالک بننے اور دنیا میں کچھ ایسا کرنے کا خواب دیکھتا جس سے اس کی پہچان بن سکے۔

اس کے والد، جو ایک عام کسان تھے، اکثر اسے ڈانٹتے، "راج! ان چیزوں کے بارے میں مت سوچو جو کبھی نہیں ہوں گی۔ اپنی پڑھائی پر توجہ دو اور کھیتی کرنا سیکھو۔ یہی تمہارا مستقبل ہے۔"

مگر راج کے لیے صرف کھیتی باڑی ہی سب کچھ نہیں تھی۔ اس کے اندر ایک ایسی آگ تھی جسے کوئی نہیں بجھا سکتا تھا۔

جب راج 16 سال کا ہوا تو اس کے اسکول میں ایک موٹیویشنل اسپیکر، شری مہرا، آئے۔ وہ ایک کامیاب کاروباری تھے، جو خود بھی کبھی غریب ہوا کرتے تھے۔ انہوں نے بڑا خواب دیکھنے کی طاقت کے بارے میں بات کی۔

"اگر تم اسے سوچ سکتے ہو تو اسے کر سکتے ہو،" شری مہرا نے کہا۔

راج کا دل تیزی سے دھڑکنے لگا۔ پہلی بار کسی نے اس کے خوابوں کو حقیقت مانا تھا۔ سیشن کے بعد راج نے شری مہرا سے بات کی:

"سر، میں بڑا بننا چاہتا ہوں، لیکن میں تو بس ایک کسان کا بیٹا ہوں، کیا یہ واقعی ممکن ہے؟"

شری مہرا مسکرائے اور بولے، "تمہارے خوابوں کا سائز تمہاری حقیقت پر منحصر نہیں ہونا چاہیے۔ بڑے خواب دیکھو، محنت کرو اور کبھی ہار مت مانو۔"

یہ الفاظ راج کے لیے ایک منتر بن گئے۔

گاؤں سے نکلنے کا مشکل فیصلہ

ہائی اسکول ختم ہونے کے بعد راج نے اپنے والدین کے سامنے شہر جانے کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس کے والد پریشان تھے، مگر اس کے چہرے پر ایک نیا عزم تھا۔

"اگر مجھے اپنے خوابوں کو حقیقت بنانا ہے، تو مجھے اپنے کمفرٹ زون سے نکلنا ہوگا!"

اس کی ماں کی آنکھوں میں آنسو تھے، مگر ہونٹوں پر مسکراہٹ تھی۔ اگلے دن، راج شہر کی طرف روانہ ہو گیا۔

شہر کی مشکلات اور پہلا ناکام بزنس

جب راج دہلی پہنچا، تو وہ حیران رہ گیا۔ اونچی عمارتیں، بھاگتے دوڑتے لوگ، ہر طرف تیزی اور مقابلہ بازی—یہ سب اس کے گاؤں کی خاموشی سے بالکل مختلف تھا۔

راج نے ایک چھوٹے سے کمرے کا کرایہ لیا اور گزارہ کرنے کے لیے ایک کیفے میں کام کرنا شروع کیا۔ وہ دن بھر گاہکوں کی چائے اور کافی بناتا، اور رات کو پڑھائی کرتا۔

اس نے آن لائن بزنس کورس میں داخلہ لیا اور اپنی بچت سے پہلا بزنس شروع کیا، لیکن جلد ہی اسے احساس ہوا کہ یہ اتنا آسان نہیں تھا جتنا اُس نے سوچا تھا۔

"کیا میرے خواب صرف خیالی پلاؤ تھے؟"

بزنس ناکام ہو گیا اور راج اپنی ساری بچت گنوا بیٹھا۔ وہ فرش پر بیٹھ کر رو رہا تھا۔ مگر تب اسے شری مہرا کے الفاظ یاد آئے، "کبھی ہار مت مانو۔"

دوبارہ شروعات اور نیا بزنس آئیڈیا

راج نے ہار نہیں مانی۔ اس نے شہر کی ضروریات کو غور سے سمجھنا شروع کیا۔

اس نے دیکھا کہ لوگوں کو روزمرہ کی ضروریات کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہاں سے اسے ایک "آن لائن ہوم ڈیلیوری سروس" کا آئیڈیا آیا۔

مگر ایک مسئلہ تھا

نہ اس کے پاس پیسے تھے

نہ ٹیکنالوجی کا علم

راج نے مفت آن لائن کورسز کے ذریعے ایپ ڈیولپمنٹ سیکھنے لگا۔ تھکن کے باوجود، اس کی آنکھوں میں صرف ایک خواب تھا:

"مجھے کامیاب ہونا ہے!"

بزنس کی مشکلات اور کامیابی کی جانب پہلا قدم

راج نے اپنی پہلی ڈیلیوری ایپ لانچ کی، مگر چیلنجز ختم نہیں ہوئے۔

پہلے ہفتے میں آرڈر دیر سے پہنچنے لگے

ایپ کریش ہونے لگی

صارفین کی شکایات آنے لگیں

راج سمجھ گیا کہ صرف آئیڈیا کافی نہیں، ایگزیکیوشن بھی مضبوط ہونا چاہیے۔ اس نے دن رات محنت کر کے ہر مسئلے کو حل کیا۔

آخری جنگ اور کامیابی کا سورج

لیکن ایک دن اس کے اصل سپلائر نے کنٹریکٹ توڑ دیا اور اس کا پورا بزنس رک گیا۔

مایوس ہو کر راج سوچنے لگا: "کیا مجھے واپس گاؤں لوٹ جانا چاہیے؟"

تب اسے اپنے والد کی بات یاد آئی:

"بیٹا، اصلی سپاہی وہی ہوتا ہے جو آخری لمحے تک لڑتا ہے!"

راج نے نئے سپلائرز کی تلاش شروع کی اور چھوٹے دکانداروں کو اپنے پلیٹ فارم سے جوڑ لیا۔ آہستہ آہستہ اس کی سروس پھر سے بحال ہو گئی، اور اس بار وہ پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہو چکا تھا۔

حتمی کامیابی اور راج کی واپسی

چند سالوں بعد، راج کا بزنس ملک کی سب سے بڑی ڈیلیوری سروس بن گیا۔ اس کا نام ہر اخبار اور ٹی وی پر آنے لگا۔

ایک دن، وہی راج جو کبھی اپنے گاؤں سے نکلا تھا، کامیابی کی بلندیوں پر پہنچ کر اپنے گاؤں واپس آیا۔

راج نے گاؤں میں ایک بڑا اسکول اور ٹیکنالوجی سینٹر کھولا، تاکہ دوسرے بچوں کو بھی خواب دیکھنے اور حقیقت بنانے کا موقع ملے۔

"اگر تم سوچ سکتے ہو، تو تم کر سکتے ہو!"

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !